
حدیثِ نبوی ﷺ
حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“جو شخص سورۃ الکہف کی ابتدائی دس آیات حفظ کرے گا، وہ دجال کے فتنے سے محفوظ رہے گا۔”
ایک اور روایت میں ہے:
“جو شخص سورۃ الکہف کی آخری دس آیات یاد کرے گا، وہ بھی دجال کے فتنے سے محفوظ رہے گا۔”
اصحابِ کہف اور دجال کے فتنے سے تعلق
اصحابِ کہف کون تھے؟
- چند نوجوان مؤمن جنہوں نے اپنے وقت کے ظالم بادشاہ اور گمراہ معاشرے کے خلاف اللہ پر ایمان لاتے ہوئے ہجرت کی۔
- انہوں نے اللہ کی رضا کے لیے سب کچھ چھوڑ کر ایک غار میں پناہ لی۔
- اللہ تعالیٰ نے ان پر خاص رحمت نازل کی اور انہیں مدتوں کے لیے سلادیا۔
دجال کے فتنے سے مشابہت اور سبق
-
دجال کا سب سے بڑا ہتھیار فریب، گمراہی، اور ایمان کی آزمائش ہوگا۔
اصحابِ کہف نے بھی اپنے ایمان کو بچانے کے لیے ظلم، جبر، اور شرک کا مقابلہ کیا۔ -
دنیاوی فائدے کو چھوڑ کر اللہ پر بھروسا کیا۔
دجال کے فتنے سے بچنے کے لیے بھی یہی طرزِ عمل درکار ہے — جہاں صرف عقل کافی نہیں، بلکہ اللہ پر کامل یقین ضروری ہے۔ -
اللہ کی حفاظت پر مکمل اعتماد اور دعا کی اہمیت۔
دجال کے دور میں بھی وہی لوگ محفوظ رہیں گے جو اللہ کی پناہ میں ہوں گے۔ -
عبرت اور سبق:
سورۃ الکہف میں اصحابِ کہف کا واقعہ صرف ایک تاریخی قصہ نہیں، بلکہ ہر مؤمن کے لیے ایمان پر ثابت قدم رہنے کا پیغام ہے — چاہے اس کے لیے تنہائی اور قربانی کیوں نہ دینی پڑے۔
نتیجہ
- سورۃ الکہف کی ابتدائی یا آخری 10 آیات یاد کرنا محض زبانی عمل نہیں، بلکہ اصحابِ کہف جیسے ایمان، توکل، اور قربانی کے جذبے کو اپنانا دراصل دجال کے فتنے سے حقیقی بچاؤ ہے۔
- جو شخص ایمان کے ساتھ ان آیات کو حفظ کرے، ان پر غور کرے، اور ان کی روشنی میں زندگی گزارے، وہ ان شاء اللہ دجال کے فتنے سے محفوظ رہے گا، جیسا کہ احادیث میں وعدہ کیا گیا ہے۔
Leave a Reply