
سورۃ الانشراح قرآنِ پاک کی 94ویں مکی سورۃ ہے، جس میں اللہ تعالیٰ نے نبی کریم ﷺ کو تسلی دی کہ اُن کی زندگی کی سختیوں اور آزمائشوں کے بعد آسانی اور کامیابی ضرور عطا ہوگی۔ یہ سورۃ ہر مومن کے لیے اُمید، صبر اور مثبت سوچ کا عظیم پیغام ہے۔
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
“فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا” — بے شک مشکل کے ساتھ آسانی ہے۔ یہ بات دو مرتبہ دہرا کر واضح کیا گیا کہ ہر مشکل کے ساتھ کئی آسانیاں وابستہ ہیں۔
اہم نکات
- دل کا کشادہ ہونا: اللہ نے نبی کریم ﷺ کے سینہ کو کھول دیا، یعنی اُنہیں شرحِ صدر اور سکونِ قلب عطا فرمایا۔
- بوجھ کا ہلکا کرنا: اُن کے مشن میں موجود رکاوٹیں اور آزمائشیں اللہ کے فضل سے آسان کر دی گئیں۔
- مشکلات کے بعد آسانی: زندگی کی سختیاں وقتی ہیں، صبر اور محنت کے ساتھ اللہ کی مدد حاصل ہوتی ہے۔
- امید اور توکل: مومن کو چاہیے کہ مشکل کے وقت ناامید نہ ہو بلکہ اللہ پر بھروسہ رکھے۔
- عملی رہنمائی: فارغ ہونے کے بعد بھی عبادت اور اللہ کی راہ میں محنت جاری رکھیں تاکہ مزید برکتیں حاصل ہوں۔
زندگی کے لیے سبق
- آزمائشیں وقتی ہوتی ہیں، یہ ہمیشہ قائم نہیں رہتیں۔
- مثبت سوچ، صبر، اور اللہ پر یقین مومن کی پہچان ہے۔
- دوسروں کی مدد کرنا آپ کی اپنی آسانیوں کا سبب بنتا ہے۔
- ہر مشکل کو ترقی اور روحانی مضبوطی کا موقع سمجھیں۔
نتیجہ
سورۃ الانشراح ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ زندگی کی سختیاں عارضی ہیں۔ اللہ کی رحمت اور مدد پر بھروسہ رکھتے ہوئے صبر اور استقامت کے ساتھ آگے بڑھنا ہی حقیقی کامیابی کا راستہ ہے۔ یہ سورۃ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہر آزمائش کے پیچھے اللہ کی حکمت کارفرما ہے اور ہر مشکل کے بعد کئی آسانیاں ہمارا انتظار کر رہی ہیں۔
Leave a Reply